Aye Ishq e Jaan 😍 (most romantic novel ever ) first Sce By Areej Shah Novels

starting new journey website first special 😍
Aye Ishq e Jaan 😍 
(most romantic novel ever )
first Sce 





اے عشقِ جان
اریج شاہ
°°°°°°°
"زاویان، پلیز سمجھنے کی کوشش کریں!" امائم کی آواز میں تھکن اور التجا تھی۔ وہ کھلے میدان میں کھڑی تھی، جہاں ہیلی کاپٹر کے پنکھے ابھی ساکت تھے۔ "میں آپ کو صاف کہہ چکی ہوں، میں وہی کروں گی جو میرے بابا کہیں گے۔ انہوں نے کہہ دیا ہے کہ وہ یہ رشتہ نہیں رکھنا چاہتے، وہ ہماری طلاق کروانا چاہتے ہیں تو..."
زاویان کے اندر جیسے کوئی آتش فشاں پھٹ پڑا تھا۔ اس نے ایک قدم آگے بڑھایا، امائم کے ہر فرار کے راستے کو مسدود کرتا ہوا۔ "چپ! خبردار جو اپنے منہ سے یہ ناپاک لفظ نکالا، امائم! میں جان نکال دوں گا تمہاری!" اس کی آواز اتنی گہری اور دھاڑ جیسی تھی کہ میدان کی خاموشی کو چیر گئی۔ اس کی آنکھوں میں وحشت ناچ رہی تھی۔ "میں یہاں تمہارے اور اپنے رشتے کے لیے کیا کچھ نہیں کر رہا؟ میں نے تمہاری خاطر کیا کیا نہیں سہہ لیا؟ اور تم؟ تم اپنے باپ کی اس بے معنی، فضول سی ضد پر ہماری ساری زندگی، ہماری محبت، ہمارا مستقبل داؤ پر لگا رہی ہو؟"
"کون سا رشتہ؟" امائم نے نظریں چرائیں، جیسے اس کے وجود میں وہ رشتہ کبھی تھا ہی نہیں۔ اس کا یہ لہجہ زاویان کے جنون کو مزید بھڑکا گیا۔
زاویان نے ایک ہاتھ اس کی ٹھوڑی پر رکھ کر چہرہ اوپر اٹھایا، اس کی آنکھیں امائم کی آنکھوں میں گڑھی تھیں۔ "کون سا رشتہ؟ مسز امائم زاویان ذوالفقار! یہ مذاق ہے؟ تم میری بیوی ہو! میرے نام سے جڑی ہو! میرے نکاح میں ہو! یہ رشتہ کوئی کاغذ کا ٹکڑا نہیں کہ تمہارا باپ جب چاہے پھاڑ دے!"
"اور میرے بابا اس نکاح کو نہیں رکھنا چاہتے۔" امائم نے ٹوٹے ہوئے لہجے میں کہا۔ "نہ آپ اپنی ضد چھوڑ سکتے ہیں اور نہ میرے بابا اپنی بات سے ہٹ سکتے ہیں۔"
"ضد؟" زاویان کے چہرے پر ایک کریہہ ہنسی پھیلی۔ "ضد تمہارا باپ کر رہا ہے! اس کی انا اسے اندھا کر چکی ہے! وہ اپنی بیٹی کی خوشی کو اپنی 'ضد' کی بھینٹ چڑھا رہا ہے!" اس کی مٹھیاں اس قدر سختی سے بند تھیں کہ پور سفید پڑ گئے تھے۔
"تو آپ ان کی ضد پوری کر دیں نا، چھوڑ دیں یہ نوکری؟ کس چیز کی کمی ہے آپ کے پاس؟ اللہ کا دیا سب کچھ ہے! آپ بھی تو صرف ضد ہی لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ چھوڑ دیجیے یہ ضد، بابا کی ضد کو پورا کر دیجیے، یہ نوکری چھوڑ دیجیے اور رخصتی کروا لیجیے۔" امائم نے ہمت کر کے اس کی آنکھوں میں دیکھا، اس کی آواز میں ایک بے بسی تھی جو زاویان کے دل میں نشتر بن کر چبھی۔ "آپ مجھ سے محبت کا دعویٰ کرتے ہیں اور میرے لیے ایک نوکری نہیں چھوڑ سکتے؟ یہ کیسی محبت ہے؟"
اس سوال نے زاویان کے جنون کو حد پار کروا دی۔ "یہ نوکری نہیں ہے امائم! یہ میری پہچان ہے! یہ میری رگوں میں دوڑتا خون ہے! یہ میرا جنون ہے!" اس نے دندناتے ہوئے کہا، اس کی آواز میں ایک گہری، خوفناک دھاڑ تھی۔ "اور تمہارا باپ صرف پاگل پن کر رہا ہے، اور کچھ نہیں! وہ میرے جنون اور تمہاری محبت کے درمیان کھڑا ہو گیا ہے، اور میں اسے وہاں کھڑے رہنے نہیں دوں گا!"
"تو پھر آپ چن لیجیے اپنے جنون یا محبت میں سے کسی ایک چیز کو..." امائم نے ایک آخری کوشش کی۔
زاویان کے ہونٹوں پر ایک سرد، فاتحانہ مسکراہٹ پھیلی جو امائم کے دل میں خوف بھر گئی۔ "کیوں؟ میں کیوں چنوں؟ میں کیوں چھوڑوں؟ تمہارا باپ اپنی ضد چھوڑے گا! وہ سمجھے گا کہ میری ضد کیا ہے! اور اب تو اسے یہ ضد چھوڑنی ہی پڑے گی کیونکہ یہ تمہاری سب سے بڑی بھول ہے کہ میں تمہیں یہاں سے جانے دوں گا۔ ایک بار جو چیز زاویان ذوالفقار کی ہوئی، وہ پھر کسی اور کی نہیں ہو سکتی، کبھی نہیں!" اس کی آواز میں ایسی پرسکون دھمکی تھی جو اس کے غصے سے بھی زیادہ خطرناک لگ رہی تھی۔
امائم ہکا بکا رہ گئی۔ "کیا مطلب ہے آپ کا...؟ میں..." اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہہ پاتی۔
"ہاں، تم، مسز!" زاویان کی آنکھوں میں ایک پاگل سی چمک تھی۔ "میں ابھی اور اسی وقت تمہیں اپنے ساتھ رخصت کر کے لے کر جا رہا ہوں۔ اسے تم رخصتی سمجھو یا پھر جو تمہارا دل کرے۔ تم سوچ بھی نہیں سکتیں کہ میں تمہیں اپنے پاس رکھنے کے لیے کیا کچھ کر سکتا ہوں۔" ایک جھٹکے میں اس نے امائم کا بازو تھاما، اسے اپنی طرف کھینچا اور اگلے ہی لمحے اسے اپنے کندھے پر اٹھا کر تیزی سے اپنے چوپر (ہیلی کاپٹر) کی طرف بڑھنے لگا۔
"زاویان، چھوڑیں مجھے! یہ کیا پاگل پن ہے؟ میں آپ کے ساتھ آپ کے گھر نہیں جاؤں گی جب تک میرے بابا کی مرضی نہیں ہوگی تب تک میں رخصتی نہیں لوں گی! آپ کے ساتھ میرا محرم رشتہ سہی لیکن اپنے بابا کے خلاف جا کر میں کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھاؤں گی!" امائم ہاتھ پیر مار رہی تھی، اس کی آواز خوف سے کانپ رہی تھی۔
"تو ڈارلنگ، تمہیں قدم اٹھانے کہاں دے رہا ہوں، تمہیں تو اٹھا کر لے کر جا رہا ہوں!" زاویان کی آواز میں ایک شیطانی قہقہہ تھا۔ "اور تمہیں کس نے کہا ہے میں تمہیں اپنے گھر لے کر جا رہا ہوں؟ یہ زمین تمہارے باپ کی ضد کے لیے چھوٹی پڑ گئی ہے۔ میں تمہیں اپنے ساتھ ان بادلوں کو چیرنے لے کر جا رہا ہوں! میرے جنون کی ایک جھلک تم بھی دیکھ لو! اس سفر میں نہ تمہارے باپ کی مرضی چلے گی اور نہ تمہاری!"
وہ اپنے چوپر کی سیڑھیوں کی طرف بڑھ رہا تھا، امائم کا دل تیزی سے دھڑک رہا تھا، اسے لگ رہا تھا کہ وہ ایک ایسے طوفان میں پھنس گئی ہے جس سے نکلنا ناممکن ہے۔
"میں آپ کے ساتھ جہاز میں کبھی نہیں جاؤں گی! چھوڑیں مجھے، پلیز سمجھنے کی کوشش کریں زاویان! میں نے قسم کھائی ہے میں کبھی آسمان کا سفر نہیں کروں گی!" وہ پوری طرح سے مزاحمت کر رہی تھی، اس کا خوف چہرے پر نمایاں تھا۔
زاویان نے اس کی بات ان سنی کر دی۔ وہ ہیلی کاپٹر کے دروازے تک پہنچ چکا تھا، اس کی آنکھوں میں ایک فیصلہ کن چمک تھی۔ "اے عشق جان! میں تمہارے ساتھ صرف آسمان کا سفر ہی نہیں کروں گا بلکہ اپنی شادی کی آفیشلی شروعات بھی آسمانوں میں ہی کروں گا۔ اب تمہارے باپ نے مجھے ضد دلا ہی دی ہے تواس ضد کو اب زاویان ذوالفقار اپنے طریقے سے پوری کرے گا! اور کوئی اسے روک نہیں پائے گا!" اس کی آنکھوں میں دیوانگی جھلک رہی تھی، وہ ایک ایسے شخص کی طرح لگ رہا تھا جو اپنا مقصد حاصل کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

°°°°°
یہ ناول مکمل ادھر ویب پر ہی ائے گا تو اپ نے ویب سائٹ کے نیچے جا کے کمنٹ کرنا ہے 😁یہاں پر لائک کا اپشن نہیں ہے کمنٹ تو کرنی پڑیں گے 😁 باقی یہ ناول شروع ہوگا "اک دشمن جان سے پیارا ہے ۔ناول ختم ہونے کے بعد۔


Aye Ishq e Jaan 

  ناول کی تھیم — "اے عشقِ جان" از اریج شاہ

یہ کہانی ہے جنون اور مجبوری کی۔ جہاں ایک طرف ہے زاویان ذوالفقار — ایک بے حد ضدی، انا پرست اور شدت پسند انسان، جو پاک فضائیہ کا پائلٹ ہے۔ اس کی زندگی میں دو چیزیں سب سے اہم ہیں: 🛩️ اس کی وردی، اور ❤️ اس کی محبت، امائم۔

دوسری طرف ہے امائم — ایک سنجیدہ، باحیا اور مجبور لڑکی، جو اپنے والد کے فیصلوں کے سامنے خاموش رہتی ہے، چاہے دل کے ٹکڑے ہو جائیں۔ وہ زاویان کی بیوی ہے، لیکن اس کے دل و دماغ پر اب بھی والد کی رضا حاوی ہے۔

یہ کہانی ہے جنون کے طوفان میں پسے رشتوں کی۔ یہ جنگ ہے **ضد اور جذبے کی۔ یہ سوال ہے: کیا ایک پائلٹ اپنی محبت کو آسمانوں تک لے جا پائے گا؟ یا ایک بیٹی زمینی رشتوں کی زنجیروں میں قید رہ جائے گی؟


Comments

  1. Pilot chak k ly jaye ga 😁 apni dulhan ko o v helicopter p😂😍

    ReplyDelete
  2. واہ خوبصورت 😍 پائلٹ اففففف ✈ آسمانوں میں اڑنے والے 💕 مجھے تو بہت زیادہ پسند ہے تھینک یو سو مچ اریج سوہنے پاک فضائیہ پر ناول لکھنے کےلیے 😘 میری خواہش کو رنگ دیا 🙈 مجھے بھی پرندوں کے سنگ اڑنا پسند ہے ✈

    ReplyDelete
  3. Mazay ka lag raha different c story lag rahi

    ReplyDelete
  4. Let's see kesa ho ga interesting lag Raha ha ✨Best of luck 🤞🏻😁

    ReplyDelete
  5. we will wait 4 this

    ReplyDelete

Post a Comment