Ek Dushman Jan Se Pyara Hai . Comming Soon .New Novel By Areej Shah
Sneak Peek
°°°°°°°وہ پرسکون انداز میں اپنے بیڈ روم میں داخل ہوا تو سامنے بیڈ پر وہ سرخ لباس میں اداسی کی تصویر بنی بیٹھی تھی ۔مرتسم گردیزی نے ایک بے باک نگاہ اسے سر سے پیر تک دیکھا تھا اور پھر اس کے قریب آتے ہوئے بیڈ پر گر سا گیا ۔وہ نہ محسوس انداز میں اس سے ذرا فاصلے پر ہوئی تھی۔تمہیں پتہ ہے تم کسی عام دلہن سے کہیں زیادہ مہنگی ہو ۔۔۔۔۔۔؟اس کا طنزیہ انداز زہر میں لپٹا ہوا تھا جبکہ اس کے الفاظ سن کر اسے حیرانگی نہیں ہوئی تھی وہ جانتی تھی وہ چند لمحے پہلی کی بنی دلہن سے اسی طرح سے مخاطب ہوگا ۔قیمت پتہ ہے تمہیں اپنی ۔۔۔۔"اس کا بازو پکڑ کر اسے اپنے قریب کھینچتے اس نے اسے جیسے خود میں جکڑ لیا تھا ۔عزت کے بازو میں بے تحاشہ تکلیف اٹھی تھی لیکن وہ اس ظالم انسان سے اور کیا امید کرتی جو اسے اپنے نکاح میں خرید کر لایا تھا نکاح تو صرف ایک فارمیلٹی تھی جو نہ جانے اس نے کیا سوچ کر پوری کر دی تھی ۔شاید اس کی آہ پکار نے اس کے دل میں خوف خدا ڈال دیا تھا ۔ ورنہ وہ تو خریدار تھا لمحے میں اسے برباد کرتا ۔مقصد تو اس کا بھی صرف اسے نوچنا ہی تھا لیکن خدا کی کرم نوازی ہوئی تھی اس پر بنا نکاح کے کسی کے بستر پر جانے سے پہلے وہ کسی کی نکاح میں آگئی تھی بے شک اس انسان کا مقصد بھی صرف اسے برباد کرنا ہی تھا لیکن ایک سکون تو تھا کہ وہ کسی شخص کی قربت میں کوئی گناہ نہیں کر رہی ۔وہ اسے نوچ ڈالے برباد کر ڈالے اس کے لیے اتنا ہی کافی تھا کہ وہ اس کے نکاح میں تھی ۔اس سے نکاح کر کے اس نے ساری زندگی کے لیے اسے اپنا مقروض کر لیا تھا ۔اپنی قیمت پتہ ہے تمہیں۔۔۔۔"اب کی بار وہ غصے سے بولا تھا آواز کی لڑکھڑاہٹ صاف بتا رہی تھی کہ وہ نشے سے چور ہے ۔بی۔۔۔بیس۔۔۔لاکھ۔۔۔" اپنا آپ چھڑوانے کی کوشش میں ناکام ہوتی وہ ہار کر بولی تھی ۔20 لاکھ اور یہ رقم تم کیسے ادا کرو گی یہ بھی پتہ ہی ہے نہ تمہیں ۔۔۔۔"خود کو میری بیوی یا اس گھر کی مالکن سمجھنے کی غلطی مت کرنا تمہاری قیمت ادا کی ہے میں نے، جو میں ہر رات وصول کروں گا باقی یہ نکاح کی فارمیلٹی صرف تمہارے لیے کی ہے جس دن میرا دل بھر گیا اپنا راستہ ناپوگی ۔باقی تمہارے حق مہر کی رقم تمہارا وہ جواری باپ لے گیا ہے ۔اس گھر میں رہ کر تم صرف اور صرف میری اس قیمت کی بھر پائی کرو گی ۔اور جس دن میری رقم ادا ہو گئی اس دن یہاں سے دفع ۔۔۔۔"عورت کے وجود سے گھن آتی ہے مجھے نفرت ہے مجھے عورت ذات سے لیکن تم پر اتنا پیسہ لگایا ہے تو تمہارے حسن کا ذائقہ ضرور چکوں گا میں ۔۔۔۔"اسی لیے یہ شرمانے ورمانے کا ڈرامہ بند کرو اور مجھے خوش کرو ۔تمہارے باپ نے تو کہا ہے مجھے کہ تم سے مجھے کوئی شکایت نہیں ہوگی اب تمہیں بھی آزما لیتے ہیں اور کسی چیز سے مجھے مطلب نہیں ۔تم جیو یا مرو مجھے فرق نہیں پڑتا لیکن ہر رات اس بستر پر مجھے ۔اسی طرح ملو دلہن بن کر ۔۔۔۔۔۔۔" چند دن کا سکون تو دے ہی سکتی ہو تم مجھے وہ اسے گھسیٹ کر بیڈ پر گھرتا اس پر سایہ فگن ہوا تھا اس کی حرکت پر عزت نے چہرہ پھیر کر تھوڑی دوری بنانی چاہیے تھی اس کے منہ سے انتہائی گندی بدبو آرہی تھی ۔تم سے نکاح کر لیا ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ تم میرے ذاتی معاملات میں دخل اندازی کر سکتی ہو مجھ سے کوئی امید مت رکھنا ۔صرف اس بستر پر تم میری بیوی ہو، آئی میری بات سمجھ میں وہ اس کا چہرہ دبوچتے اس کے لبوں پر اپنے لب رکھ چکا تھا ۔°°°°°°°°Start Soon On Web 💞💕
1 Comments
Zabardast novel kab reliese hoga
ReplyDelete